پاکستان کے معاشی استحکام کیلئے بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دئیے جانے کی تیاریاں مکمل
اسلام آباد ... وفاقی کابینہ کے اہم ارکان کی جانب سے ایسے اشارے واضع طور پر سامنے آرہے ہیں کہ ہمسایہ ملک بھارت کو جلد ہی پسندیدہ ملک قرار دیدیا جائے گا۔ نواز شریف کی حکومت نے وزیرخزانہ اسحق ڈار کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی تھی جس میں بھارت کو یہ درجہ دینے سے متلعق مختلف حلقوں کے خدشات اور تحفظات کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے سفارشات مرتب کرنے کا کہا گیا تھا۔ رواں ہفتے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اس کمیٹی کی تجاویز پر غور کے بعد امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ اس بارے میں حتمی فیصلہ سامنے آجائے گا۔ توقع ہے کہ پاکستان واہگہ کے راستے ہندوستان سے تمام اشیا کی درآمد کی اجازت دے گا اور لگ بھگ 1200 اشیا پر مشتمل ‘نیگٹیو یا منفی’ فہرست ختم کر دی جائے گی۔
منفی فہرست کے ہوتے ہوئے اس میں شامل زراعت، گاڑیوں کے پرزہ جات اور ادویات سمیت بہت سے اشیاء بھارت سے پاکستان درآمد نہیں کی جا سکتیں۔
حکومتی عہدیداروں کے مطابق بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دیے جانے سے ٹیکسٹائل، سیمنٹ، کیمیکل، زرعی مصنوعات، معدنی مصنوعات سمیت مختلف شعبوں میں تجارت میں قابل ذکر اضافہ ہوگا۔